و قال تعالی: وَ مَا اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلّا بِلِسَانِ قَوْمِہٖ

:اغراض و مقاصد

:ادارہ کے اغراض و مقاصد در ج ذیل ہیں

جدید وسائل کو استعمال کرتے ہوئے معاشرتی مسائل کا دین کے ذریعے حل تلاش کرنا ⦁

دینی مقاصد کے لئے بہترین ذرائع کا فروغ۔ ⦁

ادارہ کا سب سے بڑا اور بنیادی مقصد یہ ہے کہ مدارس سے فارغ ہونے والے علماء کرام کو اس طرح تیار کیا جائے: ⦁

وہ کسی بھی دنیاوی شعبے میں اپنی خدمات دینی اصولوں کے مطابق سر انجام دے سکیں اور ان شعبوں کو دین کے احکام کے مطابق دنیا کے جائز تقاضوں سے ہم آہنگ رہ کر چلا سکیں۔ ⦁

مختلف کمپنیز اور ادارو ں میں بطور شریعہ ایڈوائزر خدمات انجام دے سکیں ۔ ⦁

اپنے ارد گرد کے لوگوں سے انہی کی زبان میں انہی کی ذہنی سطح پر آ کر بات چیت کر سکیں۔ ⦁

علماء ئے کرام کو بنیادی دنیاوی علوم کی تعلیم اور اس کے عملی طریقہ کار کی پریکٹس کروانا۔

دینی تعلیم اور عصری تعلیم۔ دونوں طرف کے پڑھے لکھے طبقے میں کمیونیکیشن گیپ کو ختم کرنا

دین کا کام صرف دینی طبقے تک محدود نہ رہے بلکہ ہر طبقہ اپنے اپنے دائرہ کار میں رہ کر دین کی خدمت اور ترقی کا باعث بن سکے۔دینی اور دنیاوی طبقہ مل کر دین کی ترقی باعث بنے

: امتیازی خصوصیات

ماہرین فن کی خدمات ⦁

نصابی تدریس کے ساتھ عملی مشقوں پر خصوصی توجہ ⦁

انگریزی زبان پر دسترس ⦁

جدید ترین درس گاہ ⦁

اصالت اور معاصرت کا حسین امتزاج ⦁